کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں بڑی پیش رفت کرتے ہوئے واقعے کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا۔ نقیب اللہ کے وکیل نے بھی عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔
کراچی شاہ لطیف ٹاؤن کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آ گئی۔ پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اپنی رپورٹ پیش کر دی۔ عدالت نے رپورٹ منظور کرتے ہوئے نقیب اللہ اور دیگر کیخلاف درج 5 مقدمات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں نقیب اللہ محسود اور دیگر کو بے گناہ اور ان کا قتل ماورائے عدالت قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انکوائری کمیٹی اور تفتیشی افسر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، تاہم وہاں گولیوں کے نشانات اور دستی بم پھٹنے کے آثاثے نہیں ملے۔
نقیب اللہ محسود کے وکیل صلاح الدین پہنور نے عدالتی فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے عوام کا اعتماد مزید بڑھا دیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود اور دیگر افراد کو دہشتگردی کے الزام میں قتل کیا گیا تھا۔