اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کے سابق رہنما عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شواہد کیلئے مزید وقت دینے کی ایف آئی اے کی درخواست نمٹا دی اور قرار دیا کہ انسداد دہشتگری عدالت ایف آئی اے کی درخواست کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرے اور ڈیڈ لائن سے اثر انداز ہوئے بغیر ایف آئی اے کی درخواست کو سنے۔
اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ درخواست پر فیصلہ آنے تک ٹرائل کورٹ کی کارروائی روکنے کا حکم دیا جائے۔ اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ مناسب حکمنامہ جاری کر رہے ہیں، ٹرائل کورٹ معاملے کو دیکھ لے گی۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے 2015ء میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
کیس میں محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جب کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے سابق رہنما ڈاکٹر عمران فاروق پر 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں ان کی رہائشگاہ کے قریب چاقو اور اینٹوں سے حملہ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔