لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا سیشن جج ایک ماہ میں جوڈیشل انکوائری مکمل کریں۔
چیف جسٹس سردار شمیم خان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جے آئی ٹی سربراہ اعجاز شاہ، مقتول خلیل اور ذیشان کے فیملی ممبرز عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا افسوس کی بات ہے آپ ذمہ دار آفیسر ہیں لیکن عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا، کیوں نہیں عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے گئے، اس طرح ہائیکورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہیں ؟ آپ کو لسٹ دی تھی لیکن آپ نے ایک عینی شاہد کا بیان قلمبند نہیں کیا۔
چیف جسٹس سردار شمیم نے جے آئی ٹی سربراہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیوں نہ آپکو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے، ان کو سمجھائیں یہ کورٹ کا آرڈر ہے اپنی افسری نہ دکھائیں، دفتر سے باہر نکل کر تفتیش کی ہے آپ نے ؟۔