راولپنڈی: (دنیا نیوز) ایل این جی سکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہو گئے، سوا دو گھنٹے کی تفتیش میں ستر سوال کیے گئے۔
نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کئی سوالات کے جواب نہ دے سکے لیکن سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جو پوچھا اس کے جواب دے دئیے، نیب جب بلائے گا، پیش ہو جاؤں گا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) اعلامیے کے مطابق سوا دو گھنٹے کی تفتیش میں سابق وزیراعظم سے قطر سے ایل این جی کی درآمد اور ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے سے متعلق سوالات کیے گئے۔
شاہد خاقان عباسی کو ایک سوالنامہ بھی فراہم کیا ہے جس کے جوابات تحریری طور پر جمع کروائیں گے۔ ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی سے پوچھا گیا کہ قطر کیساتھ ایل این جی معاہدے کی ضروت کیوں پیش آئی؟ معاہدے کی شرائط کی منظوری کس نے دی؟ وزیراعظم ہونے کے باوجود پیٹرولیم کی وزارت اپنے پاس کیوں رکھی؟ ایل این جی معاہدے کیلئے قطر کے کتنے دورے کئے؟
پیشی کے بعد شاہد خاقان عباسی نے میڈیا کیساتھ گفتگو سے معذرت کی تاہم صحافیوں کے اصرار پر صرف اتنا کہا کہ نیب نے جو پوچھا جواب دے دئیے۔ ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جوابات کے بعد باجود نیب نے کلین چٹ نہیں دی۔