جے پور: (دنیا نیوز، روزنامہ دنیا) بھارتی ریاست راجستھان کے طلبہ کو ونگ کمانڈر ابھینندن کی کہانی سکولوں میں پڑھائی جائیگی۔ خیال رہے کہ پاکستان میں گرفتار انڈین پائلٹ کو انڈیا میں بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
بھارتی اخبار کے مطابق انڈین فضائیہ کے ونگ کمانڈر پائلٹ ابھینندن کے نام نہاد کارنامے کو نصاب کا حصہ بنانے کی تجویز راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ نے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پاک آرمی بہت پروفیشنل، بھارتی میڈیا باتیں بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے‘
اپنے ٹویٹ میں وزیر تعلیم گووند سنگھ نے کہا کہ ابھینندن کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ان کی بہادری کی کہانی کو راجستھان کے نصاب کا حصہ بنایا جائیگا۔
یاد رہے کہ انڈین پائلٹ ابھینندن کے بارے میں یہ جھوٹا تاثر عام ہے کہ پاکستانی ایف 16 طیارہ تباہ کرنے کے بعد اس کا مگ 21 طیارہ نشانہ بنایا گیا تھا حالانکہ کہ حقیقیت یہ ہے پاکستانی شاہینوں نے ابھینندن کا طیارہ مار گرانے کے بعد اسے ناصرف حراست میں لیا بلکہ اس کو ہر طرح کی سہولت اور طبی امداد بھی فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں: کشیدگی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی پہل، بھارتی پائلٹ ابھینندن رہا
لیکن نام نہاد بھارتی میڈیا نے اس واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہوئے دنیا کے سامنے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ پائلٹ ابھینندن نے کوئی کارنامہ سرانجام دے دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے انتہائی مدبرانہ فیصلہ کرتے ہوئے انڈین پائلٹ ابھینندن کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا جس کی دنیا بھر میں ستائش کی گئی۔ اپنے وطن واپس سے قبل ونگ کمانڈر ابھینندن نے خود تسلیم کیا کہ پاکستانی فوج بہت پروفیشنل ہے لیکن دوسری جانب انڈین میڈیا ہر بات کر بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ابھینندن سے پہلے کس گرفتار پائلٹ کو واپس بھارت بھیجا گیا تھا؟
ہندوستان واپسی سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں بھارتی پائلٹ کا کہنا تھا کہ میرا نام ونگ کمانڈر ابھینندن ہے، میں بھارتی ائیرفورس میں لڑاکا طیارہ کا پائلٹ ہوں۔ میں پاکستان میں ایک ٹارگٹ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا تھا کہ پاکستان ائر فورس کے جہاز نے میرا جہاز گرایا۔
ابھینندن نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے جہاز سے چھلانگ لگائی، جب میرا پیرا شوٹ کھلا تو میرے پاس پستول تھی۔ جہاں میں نے لینڈ کیا لوگ بہت زیادہ تھے، میں نے پستول پھینک دی اور بھاگنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: ابھینندن انڈین حکام کی نظروں سے گر گیا، گراؤنڈ کرنے کی تیاریاں
بھارتی پائلٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آرمی کے دو لوگ میرے پاس آئے اور مجھے بچایا، اس کے بعد فوج کے کپتان آئے انہوں نے مجھے کچھ ہونے نہیں دیا۔ پھر وہ مجھے اپنے یونٹ لے گئے اور فرسٹ ایڈ دیا، بعد ازاں مجھے ہسپتال لے جایا گیا اور علاج کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا ہر چیز کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔ میں نے پاکستانی آرمی کے ساتھ وقت گزارا، پاکستانی آرمی بہت ہی پروفیشنل ہے، میں پاکستانی آرمی سے بہت متاثر ہوا۔ بھارتی میڈیا چھوٹی سی چیز کو آگ اور مرچ لگا کر چھوڑتا ہے جس سے لوگ بہکاوے میں آ جاتے ہیں۔