کراچی: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو کا کہنا ہے نیشنل ایکشن پلان پر بروقت عمل ہوتا تو آج پوزیشن کچھ اور ہوتی، ہمارے پاس دنیا کو دکھانے کے لیے ثبوت موجود ہوتے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کے کریک ڈاؤن پر شک ہے، امید ہے اس بار کریک ڈاؤن صحیح معنوں میں ہو گا، تحریک انصاف نے الیکشن کالعدم جماعتوں کے تعاون سے لڑا تھا، حکومت سنجیدہ ہے تو کالعدم جماعتوں کے حامی وزیروں کو باہر نکالے، چیک اینڈ بیلنس کیلئے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کو فعال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا مودی اب بھی پاکستان کیخلاف جارحانہ اقدامات کا ارادہ رکھتے ہیں، مودی پلوامہ حملے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں، وزیر اعظم مودی انتہا پسندی کی سیاست کھیل رہے ہیں، مودی کو یقینا آئندہ انتخابات میں اس کا فائدہ نظر آ رہا ہے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا احتساب ایک ہی بار ہوتا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جاتا، ایوب خان سے لے کر ضیاالحق تک یہی سنا پہلے احتساب پھر انتخاب، 90 کی دہائی میں پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی، احتساب کے درست نظام کی ضرورت ہے، جہاں انصاف سب کیلئے ہو۔ انہوں نے کہا قانون کی بالادستی قائم رہتی تو کوئی مسئلہ نہ ہوتا، پیپلزپارٹی کیخلاف سازشوں میں آئین کی پاسداری نہیں کی جا رہی، آرٹیکل 10 اے ہر شہری کو آزاد اور شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے۔