اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف میں ورکنگ ریلشن شپ نہ ہونا الیکشن کمیشن کی تکمیل میں رکاوٹ بن گیا۔ سندھ اور بلوچستان کے ریٹائرڈ ممبرز کی جگہ نئے ارکان کا تقرر نہ کیا جاسکا، آئینی مدت بغیر مشاورت گزر گئی۔
آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نے مشاورت سے سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن ارکان کیلئے 3 ، 3 نام بھجوانا تھے لیکن عمران خان اور شہباز شریف کی اس مقصد کیلئے ایک بھی نشست نہیں ہو سکی، کیونکہ وہ دونوں ایک دوسرے سے سلام دعا کے بھی روادار نہیں۔
پارلیمانی کمیٹی کمیٹی نے 6 ناموں میں سے سندھ اور بلوچستان کے الیکشن کمیشن ممبرز کے ناموں کا انتخاب کرنا تھا، دونوں ارکان 26 جنوری کو قرعہ اندازی کے ذریعے ریٹائر ہوئے تھے۔