راولپنڈی: ( روزنامہ دنیا ) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ خواتین کو گڈ مارننگ پیغام بھیجنا بھی ہراسمنٹ ہے، ہراسگی سے متعلق قوانین کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، مقام کار، پروقار سلوگن کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
کشمالہ طارق کا کہنا تھا ہراسگی کے خلاف انکوائری دو ماہ میں مکمل کر لی جاتی ہے، ہر ادارے میں انسداد ہراسمنٹ کمیٹی ہونی چاہیے، ہراسیت صرف جنسی طور پر ہی کرنا نہیں ہوتا بلکہ خواتین کو گھورنا، چھونا، موبائل فون اور سوشل میڈیا اپلیکیشن پر قابل اعتراض پیغامات، کالز اور ہر وہ کام جس سے کسی کا کام حر ج ہو اس زمرے میں آتا ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس میں ویمن ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مستحق خواتین میں سلائی مشینیں بھی تقسیم کی گئیں۔