اسلام آباد: (دنیا نیوز) ارکان اسمبلی کے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ، سینٹ کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے آئندہ اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی اور ایف آئی اے کو طلب کر لیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی علی محمد خان کے زیر صدارت اجلاس میں اراکین کمیٹی نے سوشل میڈیا پر اپنے جعلی اکاؤنٹس کے معاملہ اٹھایا اور شکایات کے انبار لگا دیے۔
رکن کمیٹی ناز بلوچ نے کہا کہ میرے فیس بک اور ٹویٹر پر کئی کئی جعلی اکاؤنٹس چل رہے ہیں۔ ایف آئی اے بلیک میل کرنے کے علاوہ کوئی سخت اقدام نہیں لیتی۔
رکن کمیٹی آفتاب گوہر اور علی گوہر نے کہا کہ میرے بھی پانچ اکاؤنٹس چل رہے ہیں، پتا نہیں یہ اکاؤنٹس کون چلاتا ہے؟ زین قریشی نے کہا کہ ٹویٹر اکاؤنٹ پر بلیوٹک کے مسائل ہیں، انھیں آسان بنایا جائے۔
ممبر ٹیلی کام وزارت آئی ٹی نے کہا کہ فیس بک اور ٹویٹر پاکستان کے قانونی دائرہ کار میں نہیں آتے۔ سپریم کورٹ کے احکامات بھی ان کمپنیوں پر لاگو نہیں ہوتے۔
ممبر ٹیلی کام نے بتایا کہ کئی ممالک نے ان کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کر رکھے ہیں۔ پاکستان کا سوشل میڈیا کی کسی کمپنی کے ساتھ کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ خطے کے کئی ممالک آئی ٹی ایجوکیشن میں بہت آگے نکل چکے ہیں۔ حکومت آئی ٹی کی تعلیم کے حوالے سے ریگولیٹری اتھارٹی بنانے پر غور کر رہی ہے۔ صحیح سمت کا تعین کرنا انتہائی ضروری ہے۔