سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ متعصبانہ ہے، وزیر خارجہ

Last Updated On 21 March,2019 07:47 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلے کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے متعصبانہ فیصلے نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ملزموں کو اعتراف جرم کے باوجود رہا کیا گیا۔

ساںحہ کرائسٹ چرچ پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس واقعے پر پاکستان کو بے پناہ رنج ہے۔ سانحہ کرائسٹ چرچ میں 50 کے قریب مسلمان شہید ہوئے جن میں 9 پاکستانی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر او آئی سی کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں اسلام فوبیا پر بات چیت ہو گی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدامات کو پوری نے سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے خلاف کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اسے ذہنی مریض کہہ دیا جاتا ہے۔ دنیا کو اس دوہرے معیار کا نوٹس لینا ہوگا۔ بھارتی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے مودی سرکار پر سکتہ کیوں طاری ہو جاتا ہے؟ بھارت نے نیوزی لینڈ واقعہ کی مذمت کرتے وقت مسلمانوں اور مساجد کا ذکر تک نہیں کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کی تحقیقات پر سنجیدہ تھے اور سنجیدہ ہیں۔ ہمیں بھارت کی جانب سے پلوامہ پر ڈوزیئر میں ملا تھا جس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تاہم پلوامہ حملے پر کسی نے بھی بھارتی موقف تسلیم نہیں کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کیساتھ چین کے تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے ہیں۔ پلوامہ واقعہ نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا کہ چین ہمارا لازوال دوست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دورہ چین کے دوران افغانستان کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا جبکہ پلوامہ واقعہ پر چین کو پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا اور چین کا نقطہ نظر لیا۔
سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ متعصبانہ ہے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلے کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے متعصبانہ فیصلے نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ملزموں کو اعتراف جرم کے باوجود رہا کیا گیا۔

ساںحہ کرائسٹ چرچ پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس واقعے پر پاکستان کو بے پناہ رنج ہے۔ سانحہ کرائسٹ چرچ میں 50 کے قریب مسلمان شہید ہوئے جن میں 9 پاکستانی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر او آئی سی کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں اسلام فوبیا پر بات چیت ہو گی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدامات کو پوری نے سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے خلاف کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اسے ذہنی مریض کہہ دیا جاتا ہے۔ دنیا کو اس دوہرے معیار کا نوٹس لینا ہوگا۔ بھارتی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے مودی سرکار پر سکتہ کیوں طاری ہو جاتا ہے؟ بھارت نے نیوزی لینڈ واقعہ کی مذمت کرتے وقت مسلمانوں اور مساجد کا ذکر تک نہیں کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کی تحقیقات پر سنجیدہ تھے اور سنجیدہ ہیں۔ ہمیں بھارت کی جانب سے پلوامہ پر ڈوزیئر میں ملا تھا جس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تاہم پلوامہ حملے پر کسی نے بھی بھارتی موقف تسلیم نہیں کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کیساتھ چین کے تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے ہیں۔ پلوامہ واقعہ نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا کہ چین ہمارا لازوال دوست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دورہ چین کے دوران افغانستان کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا جبکہ پلوامہ واقعہ پر چین کو پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا اور چین کا نقطہ نظر لیا۔