اسلام آباد: (دنیا نیوز) ہندو مذہب چھوڑ کراسلام قبول کرنے والی دونوں بہنوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ انھیں مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے، جان کو بھی خطرہ ہے اس لئے حکومت سیکیورٹی فراہم کرے۔
ھوٹکی کی دو نومسلم بہنوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی ہے جس میں وزارت داخلہ، وزیراعلیٰ سندھ، پنجاب اور سندھ کے آئی جیز، پیمرا، رکن قومی اسمبلی رمیش کمار اور ہری لال کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں دونوں بہنوں نے موقف اختیا ر کیا ہے کہ میڈیا میں ان سے متعلق غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے جس کے سبب دونوں بہنوں اور انکے شوہروں کی جان کو خطرات لاحق ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں بہنیں عرصہ دراز سے اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں، جان سے مارے جانے کے خوف کے باعث دونوں لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا، چند روز قبل 23 مارچ کوخان پور بار کے سامنے دونوں لڑکیوں نےاسلام قبول کرنے کا اعتراف کیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ دونوں بہنوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔ درخواست میں نو مسلم بہنوں نےاعتراف کیا ہے کہ انھوں نے اسلام زور زبردستی کی بجائے اپنی مرضی سے قبول کیا۔