کراچی: (دنیا نیوز) دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے ریڈ زون کی جانب مارچ کی کوشش کی تو پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کر کے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا۔ ہنگامہ آرائی کے الزام میں پولیس نے 8 سے زائد اساتذہ کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ سندھ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے اساتذہ مطالبات کی منظوری کے لیے کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے تھے۔ تاہم کسی جانب سے شنوائی نہ ہوئی تو مظاہرین نے ریڈ زون کی جانب مارچ کی کوشش جسے پولیس نے بزور بازو ناکام بنا دیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شلینگ اور لاٹھی چارج کا بھی کھل کر استعمال کیا۔ مظاہرین نے بھی پولیس کو پتھروں کے ذریعے بھرپور جواب دیا، مگر سخت گرمی میں احتجاج کرنے والے اساتذہ پولیس ایکشن کے آگے بے بس دکھائی دیے۔ رینجرز کی انٹری پر اساتذہ منشتر ہو گئے جبکہ پولیس نے آٹھ سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
اب سندھ ٹیچرز ایسوسی ایشن نے مستقلی، ترقی اور ٹائم سکیل سمیت آٹھ مطالبات کی منظوری کے لیے نئی حکمت عملی بنانے پر غور شروع کر دیا ہے۔
دوسری جانب کراچی میں میٹرک امتحانات پھر تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اساتذہ نے اس کے بائیکاٹ کی دھمکی دیدی ہے۔ یکم اپریل سے ساڑھے تین لاکھ سے زائد طلبہ نے امتحانات دینے ہیں۔ تاہم وزیر تعلیم سندھ کہتے ہیں کہ پرچے شیڈول کے مطابق ہونگے۔