لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی احتساب عدالت نے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کو 28 پلاٹوں کی غیر قانونی فروخت سے متعلق انکوائری بند کرنے کے لیے نیب کی درخواست پر 26 اپریل کو طلب کر لیا۔ عدالت نے نیب تفتیشی افسر کو بھی ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت کے روبرو نیب لاہور نے چودھری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت حسین سمیت 4 افراد کیخلاف ایل ڈی اے سٹی میں 28 پلاٹوں کی خرید وفروخت کی انکوائریز بند کرنے کی استدعا کر دی۔
نیب پراسیکیویٹر حافظ اسد اللہ نے کہا کہ انکوائریز بند کرنے کے لئے سیکشن 9 سی کی درخواست حتمی منظوری کے لئے احتساب عدالت میں دائر کی جبکہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے۔
نیب کے مطابق چودھری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت حسین کیخلاف ایل ڈی اے سٹی میں 28 پلاٹس کی غیر قانونی فروخت کی انکوائری چل رہی تھی۔ انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ یہ پلاٹس چودھری برادران کے ملازم مرزا اسلم نے خریدے اور خریداری کے کاغذات میں چودھری برادران کے گھر کا راوی روڈ 75/76 کا ایڈریس معاہدہ بیع میں استعمال کیا۔
درخواست کے مطابق نیب کو چودھری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت حسین کے خلاف کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔ نیب نے ذرائع رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے انکوائریز بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ احتساب عدالت نے چوہدری برادران کو 26 اپریل کو نیب کی درخواست پر طلب کر لیا ہے۔