لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانا اپنی غلطی تسلیم کر لیا۔ اجلاس میں وزرا بیورو کریسی کے خلاف پھٹ پڑے جبکہ ارکان اسمبلی نے بھی شکایات کے انبار لگا دیے۔
لاہور میں وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ملتان کے خلاف تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے شکایات کے انبار لگائے جبکہ وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک اپنے محکموں کے افسران کے خلاف بول پڑے۔ وزیر توانائی نے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ مختلف رپورٹس طلب کیں، مگر مل نہیں سکیں۔
وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری نے اپنے خلاف سازشوں پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو تمام واجبات دلوائے، مگر کام کرنے پر کرپشن کے جھوٹے الزام لگا دیے گئے۔
متعدد ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ بيوروکريسی ہماری بات نہيں سنتی، کيسے کام کريں؟ ایک صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ لاہور ويسٹ مينجمنٹ کمپنی پیسہ کھانے والی مشین بن چکی ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو ڈلیور نہیں کر سکتا، اس کمپنی کو کیوں جاری رکھا جائے؟
اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھ سے بڑی غلطی ہوئی کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنایا، میرے ساتھیوں نے اس معاملے پر غلط مشورہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب نے حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنا کر اچھا کیا۔ اگلے 3 سے 4 ماہ بہت سخت ہیں، ہمیں شریفوں کے خلاف ڈٹ کر لڑنا ہے۔