کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائی کورٹ نے دو ماہ کی فیس ایک ساتھ لینے والے نجی سکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم کی خلاف ورزی پر سکول کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں سکول فیسوں میں غیر قانونی اضافے اور زائد فیس وصول کرنے والے سکولوں کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ سکول انتظامیہ نے مخلتف کیمپسز کے جارہ کردہ چالان کی کاپی پیش کی۔
نجی سکول کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ والدین نے اگست دو ہزار اٹھارہ کے بعد سے فیس ادا نہیں کی۔ ستمبر دو ہزار اٹھارہ کے فل بینچ کے فیصلہ کے بعد نیا چالان جاری کیا گیا۔ دسمبر میں سپریم کورٹ کے حکم پر کرنٹ فیس میں 20 فیصد کٹوتی کی گئی۔ درخواست گزاروں کے علاوہ دیگر والدین فیس دینے کو تیار ہیں۔ والدین سوشل میڈیا پر پروپیگینڈا کر کے لوگوں کو ورغلا رہے ہیں۔
والدین کا موقف تھا کہ دو بڑے نجی سکول مئی اور جون کی فیس ایک ساتھ مانگ رہے ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی سکول دو ماہ کی فیس ایک ساتھ نہیں لے سکتا، خلاف ورزی پر سکول کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
عدالت نے دو ماہ کی فیس وصول کرنے والے سکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے والدین کو بھی عدالتی حکم کے مطابق فیس ادا کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے پرائیویٹ سکولوں کو طلبہ کیخلاف کسی قسم کی کارروائی سے روک دیا۔