اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں دستاویزی کاروبار کرنے سے معیشت تبدیل ہوگی۔ ایمنسٹی سکیم کے کامیاب ہونے کا معیار یہ ہوگا کہ ٹیکس نیٹ بڑھا یا نہیں؟
وزیر خزانہ اسد عمر کا دنیا نیوز کے پروگرام ” دنیا کامران خان کیساتھ“ میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کیساتھ ایمنسٹی سکیم پر ایک خصوصی اور اچھی نشست ہوئی۔ اس پر ایک رائے یہ ہے کہ اسے اتنا آزاد بنائیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ آ سکیں جبکہ دوسری رائے یہ ہے کہ اسے زیادہ آزاد کرینگے تو تنقید ہوگی۔ چاہتے ہیں کہ ایمنسٹی سکیم پر سیر حاصل بحث کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی سکیم کا مقصد پیسہ اکٹھا کرنا نہیں، اس سے معیشت تبدیل نہیں ہوگی بلکہ ٹیکس نیٹ میں دستاویزی کاروبار کرنے سے معیشت تبدیل ہوگی۔ ایمنسٹی کے کامیاب ہونے کا معیار یہ ہوگا کہ ٹیکس نیٹ بڑھا یا نہیں؟
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ یہ تاریخ ساز موقع ہے، ہم معیشت کو مختلف طریقے سے چلانا چاہتے ہیں۔ ایمنسٹی سکیم جیسے بڑے فیصلے میں 7 دن بھی لگتے ہیں تو کوئی بات نہیں ہے۔ ایمنسٹی پر بزنس کمیونیٹی سے مشاورت ہوئی، اسے سامنے رکھیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر دستاویزی معیشت میں سب لوگ غلط نہیں، کچھ لوگ غلط ہونگے۔ غیر دستاویزی معیشت کا بڑا حصہ صرف موجودہ نظام کی وجہ سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف میں پہلے جاتے تو ڈسکاؤنٹ ریٹ بہت زیادہ ہو جاتا جبکہ ایکسچینج ریٹ مزید بڑھ سکتا تھا، تاہم اس وقت اپنی جگہ مستحکم ہو گیا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کی جلدی نہیں کی، فیصلے کرنے میں انتظار نہیں کیا۔ ہماری حکومت کے چند ہفتوں میں سپلیمنٹری فنانس بل پیش کیا۔
پروگرام میں سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے پیچھے جانے والے نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ کاروباری طبقے اور معیشت چلانے والوں کو نیب کے خوف سے آزاد کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم آئے تو معاشی صورتحال ایسی تھی کہ ہمیں مٹھی بالکل بند کرنی پڑی لیکن اب ہماری مٹھی کھلنا شروع ہو جائے گی، بہت مثبت فضا بن رہی ہیں۔ پاکستان کو اب یورو بانڈ بھی لانے چاہیں سکوک میں بھی جانا چاہیے۔ یہ سال سرمایہ کاروں، پراپرٹی اور سٹاک مارکیٹ کیلئے زبردست ہوگا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہمیں اگلے الیکشن کے لئے نہیں بلکہ اگلی نسل کے لئے فیصلے کرنے ہوںگے۔ آئندہ وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے چکر نہیں لگا رہا ہوگا۔ ہم کاروبار کے لئے آسانی پیدا کریں گے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے بعد غیر یقینی کی صورتحال ختم ہوگی۔