لاہور: (دنیا نیوز) نیب نے علیم خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا۔
نیب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ علیم خان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور آف شور کمپنیوں کی تحقیقات چل رہی ہیں، علیم خان 30 اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
خیال رہے کہ 6 فروری کو نیب نے پی ٹی آئی رہنما اور اس وقت کے صوبائی وزیر علیم خان کو نیب آفس میں پیشی کے بعد گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کو مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا۔
اس اعلامیے میں ملزم عبدالعلیم خان کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر پارک ویو کو آپریٹنگ ہاؤسنگ سوسائٹی کے بطور سیکریٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اسی کی بدولت پاکستان اور بیرون ملک مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔
اعلامیے میں مزید تفصیلات بتائی گئی تھیں کہ ملزم عبدالعلیم خان نے ریئل اسٹیٹ کاروبار کا آغاز کرتے ہوئے اس کاروبار میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی جبکہ ملزم نے لاہور اور مضافات میں اپنی کمپنی میسرز اے اینڈ اے پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام مبینہ طور پر 900 کینال زمین خریدی جبکہ 600 کینال کی مزید زمین کی خریداری کے لیے بیانیہ بھی ادا کی گیا، تاہم علیم خان اس زمین کی خریداری کے لیے موجود وسائل کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔
نیب لاہور کے مطابق ملزم علیم خان نے مبینہ طور پر ملک میں موجود اپنے اثاثوں کے علاوہ 2005 اور 2006 کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں بھی قائم کیں تھیں جبکہ ملزم کے نام موجود اثاثوں سے کہی زیادہ اثاثے خریدے گئے جس کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔
اس اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر ریکارڈ میں ردوبدل کے پیش نظر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔