اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کر دی۔ عدالت نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے سوال اٹھایا کہ کیا کسی انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ چیئرمین نیب نے پارک لین انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ عدالت نے پوچھا آصف زرداری کے خلاف کتنے کیسز چل رہے ہیں، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ نہیں بتا سکتے آصف زرداری کے خلاف کون کون سے کیسز ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ کیا طریقہ ہے، چھپن چھپائی نہ کھیلیں۔ جس پر نیب کی جانب سے کہا گیا کہ آصف زرداری کے خلاف 22 انکوائریاں ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو گرفتاری سے روکتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کر دی۔
قبل ازیں احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ کمرہ عدالت میں تمام ملزمان کی حاضریاں لگائی گئیں۔ عدالت نے استفسار کیا کراچی میں گرفتار حسین لوائی سمیت دیگر 4 ملزمان کہاں ہیں ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا چیف سیکرٹری سندھ کو ملزمان کی حوالگی کے 2 خطوط لکھے، جواب نہیں ملا۔ جج ارشد ملک نے کہا نیب معاملہ چیف سیکرٹری کے ساتھ اٹھائے، ہم سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہیں۔
دوسری جانب جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی۔ تیسرا ملزم شیر علی بھی وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہو گیا ہے، بینک افسر شیر علی کو گزشتہ روز کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا، اس سے قبل 2 خواتین بینک افسران بھی وعدہ معاف گواہ بن چکی ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا وعدہ معاف گواہ بننے والی کرن اور نورین کی درخواست پراسس میں ہے۔