لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانتوں میں 22 مئی تک توسیع کر دی، عدالتی حکم پر نیب نے گرفتاری کی وجوہات سے متعلق دستاویزات حمزہ شہباز کو فراہم کر دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔ رمضان شوگر مل ریفرنس، صاف پانی اور اثاثہ جات کی انکوائری میں حمزہ شہباز اپنی ضمانت میں توسیع کے لئے عدالت پیش ہوئے۔ حمزہ شہباز شریف کے وکیل نے کہا نیب کو ہم سے خاص محبت ہے، نیب گرفتاری کی وجوہات سے آگاہ نہیں کر رہا مسلسل گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کر رہی ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے حمزہ شہباز شریف کی گرفتاری کی وجوہات سے متعلق دستاویزات عدالت کو پیش کیں۔ انہوں نے کہا حمزہ شہباز شریف کی درخواست پر بعض دستاویزات کی نقول انہیں فراہم کی گئیں، اینٹی منی لانڈرنگ قانون کے تحت تمام دستاویزات حمزہ شہباز شریف کو فراہم نہیں کی جا سکتیں۔
نیب کی جانب سے ڈی جی نیب کے خلاف حمزہ شہباز کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست ہر جواب بھی عدالت میں جمع کرا دیا جس پر عدالت نے حمزہ شہباز کی ضمانت میں 22 مئی تک توسیع کرتے ہوئے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کرلیا۔
حمزہ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گے تھے، ن لیگی کارکنوں کو عدالت میں داخلے کی اجازت نہ دی گئی۔