لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کے وزیر اطلاعات صمصام بخاری نے کہا ہے کہ آج داتا دربار پر ہونے والے خود کش دھماکے کی کوئی اطلاع یا معلومات نہیں تھیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ آج کے دھماکے کی کوئی اطلاع نہیں تھی، تاہم ایک دو دن میں تفصیلات سامنے آ جائیں گی۔
صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ شہدا کے اہلخانہ کی بھرپور مدد کی جائے گی۔ دھماکا کرانے والے ملک دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برین واش کرنے والے مائنڈ سیٹ سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ دشمن ممالک ایسے لوگوں کو فنڈز کرتے ہیں۔
دوسری جانب داتا دربار خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان میں خودکش بمبار سمیت تین افراد شامل ہیں۔ دو ساتھیوں نے ہاتھ ملا کر خود کش بمبار کو الوداع کیا۔ دہشت گرد نے دربار کے گیٹ نمبر دو پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا۔
مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید اور 20 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ آج صبح داتا دربار کے باہر پولیس ناکے پر دھماکے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جبکہ 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکا ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ہوا۔ ایلیٹ فورس کی گاڑی داتا دربار کے گیٹ نمبر دو کے قریب کھڑی تھی، دھماکے سے ایلیٹ فورس کی گاڑی مکمل تباہ ہو گئی۔
دھماکے میں شہید ہونے والوں میں 5 پولیس اہلکار، ایک سیکیورٹی گارڈ اور ایک راہگیر شامل ہیں۔ خود کش بمبار نے 8 بج کر 54 منٹ پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ سیف سٹی کیمرے سے دہشت گرد کی نشاندہی ہو گئی ہے۔