لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کرپٹ بیوروکریسی کے دباؤ میں نہیں آئے گی، چیئرمین ایف بی آر کی حیثیت سے شبر زیدی کا نوٹی فیکیشن جلد جاری ہوگا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ خصوصی گفتگو میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ شبر زیدی کی تقرری سے متعلق کابینہ میں کوئی اختلاف نہیں ہے، انھیں وزیراعظم اور کابینہ کی سلیکشن کمیٹی نے نامزد کیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ شبر زیدی چیئرمین ایف بی آر کیلئے راضی نہیں تھے، ہم نے انہیں عہدے کیلئے منایا۔ اپنی فرم سے علیحدہ ہو کر اپنا نقصان اور ملک کا فائدہ کرینگے۔ شبر زیدی کی تقرری کے مخالفین میرٹ کے مخالف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شبر زیدی کی تقرری کے پیچھے حکومت ہی نہیں پورا پاکستان کھڑا ہے۔ وہ کوئی تنخواہ نہیں لیں گے بلکہ اعزازی خدمات سرانجام دینگے۔ ان کی تقرری کئی لوگوں کے نام پر غور کے بعد کی گئی۔ شبرزیدی کی مہربانی ہے کہ انہوں نے یہ عہدہ قبول کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئے چیئرمین ایف بی آر کی تقرری کا نوٹیفکیشن نہ جاری ہو سکا
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ شبر زیدی کی تقرری میں قواعد وضوابط کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔ علی ارشد حکیم کا معاملہ شبر زیدی سے بالکل مختلف تھا۔ خصوصی حالات میں قواعد معطل کرکے تقرری کا قانون موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی ارشد حکیم کی تقرری اعزازی بنیادوں پر نہیں تھی، ان کا کیس ہم نے مکمل سٹڈی کیا ہے، میرے خیال میں شبر زیدی کی تقرری میں قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کسی بھی موزوں شخص کو چیئرمین بنا سکتی ہے، ہم سب سے بہتر شخص کو چیئرمین ایف بی آر بنانے جا رہے ہیں۔ شبر زیدی ایف بی آر کو جانتے ہیں اور ٹیکس نیٹ بڑھانا جانتے ہیں۔