اسلام آباد: (دنیا نیوز) چین میں قید سینکڑوں پاکستانیوں کی واپسی میں تاخیر پر ان کے اہلخانہ نے اسلام آباد میں احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات اور معاہدہ ہونے کے باوجود قیدیوں کی واپسی نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت ان کے پیاروں کو جلد واپس لانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ 400 پاکستانی چین کی جیلوں میں قید ہیں، جن کی واپسی کا معاہدہ بھی ہو چکا ہے لیکن حکام کی عدم دلچسپی کے باعث پاکستانی قیدی سات ماہ سے رہائی کے منتظر ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے گیارہ ماہ قبل قیدیوں کی واپسی کا حکم دیا اس کے باوجود کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ سابق وزیر مملکت شہریار آفریدی سے پانچ ملاقاتیں کیں، انہوں نے تعاون کی یقین دہانی کرائی، اب نئے وزیر داخلہ اعجاز شاہ ملاقات کیلئے وقت نہیں دے رہے۔
مظاہرین کے مطابق چین میں قید پاکستانیوں میں سے 70 فیصد تک منشیات کے جرائم میں سزا کاٹ رہے ہیں، ان میں کئی پاکستانی سزا پوری کر چکے ہیں۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستانیوں کی واپسی کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے۔