کراچی: (دنیا نیوز) کروڑوں روپے کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام، نیب نے سپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔
آغا سراج درانی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ریفرنس قابل سماعت نہیں ہے، پہلے ہماری درخواست کا فیصلہ کیا جائے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ فیصلہ عدالت کرے گی۔ خیال رہے کہ سپیکر سندھ اسمبلی کو رواں سال بیس فروری کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کے 100 روز بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس احتساب عدالت کراچی میں دائر کر دیا ہے۔
آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس قابل سماعت نہیں ہے جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔
ریفرنس میں آغا سراج درانی، انکی اہلیہ، چار بیٹاں، بیٹا، بھائی اور ملازموں سمیت 20 افراد نامزد ہیں۔ سپیکر پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک ارب 61 کروڑ روپے کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
ان پر پینتیس گاڑیاں، ڈیفنس کراچی اور ایبٹ آباد میں بیوی اور بچوں کے ناموں پر کروڑوں کی جائیداددیں بھی ہیں جن کی ادائیگیاں ملازموں کے نام پر کی گئیں۔
آغا سراج کی ظاہر کردہ آمدن اور تفیتش میں بھی تضاد پایا گیا۔ سپیکر اور اہلخانہ نے بیرون ملک سفر پر ڈھائی کروڑ کے اخراجات کئے۔ عدالت نے سماعت 17 جون تک ملتوی کر دی۔