اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ قومی ادارہ آئین اور قانون کے مطابق بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات پر یقین رکھتا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں ایک بار پھر تردید کی گئی ہے کہ چیئرمین نیب نے کالم نگار کو کوئی انٹرویو نہیں دیا۔ کالم نگار نے شخصیات اور مقدمات سے متعلق جو نتائج اخذ کیے وہ حقائق پر مبنی نہیں تھے۔
نیب اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ نیب آئین اور قانون کے مطابق بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات پر یقین رکھتا ہے۔ نیب کی طرف سے دائر ریفرنس پر فیصلہ کرنا صرف مجاز عدالت کا اختیار ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ معزز عدالتوں میں مبینہ طور پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ کالم نگار تسلیم کر چکے ہیں کہ چیئرمین نیب نے ان کو کوئی انٹرویو نہیں دیا۔ چیئرمین نیب 35 سال سے زائد عرصہ معزز عدلیہ سے منسلک رہے۔ وہ سوچ بھی نہیں سکتے کسی عدالت کے بارے میں ایسی بات کی جائے۔
نیب اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب تمام سیاستدانوں کا احترام کرتے ہیں اور سیاستدانوں کی عزت نفس کو قانون کے مطابق یقینی بنانے پر یقین رکھتے ہیں۔