پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا حکومت کے پشاور کو گرین اینڈ کلین بنانے کے دعوے، لیکن عملی اقدامات کہیں نظر نہیں آ رہے، تاریخی جناح پارک اور وزیر باغ آج بھی حکومتی توجہ کے منتظر ہیں۔
پشاور کے وسط میں واقع جناح پارک جس میں 1947 میں پاکستان اور بھارت کی علیحدگی کیلئے ریفرنڈم منعقد کیا گیا تھا لیکن اب اس پارک کے سامنے والے حصے سمیت قدیم درخت اور ایک کروڑ دس لاکھ روپے مالیت کا ڈیجیٹل فوارہ بی آر ٹی کی زد میں آگیا ہے، شہری بھی پارک کی ابتر صورتحال کو دیکھ کر مایوس لوٹ جاتے ہیں۔
شہر میں تاریخی پارکوں کی بحالی کی ذمہ داری ٹاون انتظامیہ کو دی گئی ہے مگرعدم توجہ کے باعث پارکوں کی حالت زار مزید ابتر ہوگئی ہے۔ حکومت کی جانب سے پشاور کو کلین اینڈ گرین بنانے کے دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن عملی اقدامات کہیں نظر نہیں آ رہے۔
ان پارکوں کی تزئین و آرائش سے نہ صرف ان کی عظمت رفتہ بحال ہوگی بلکہ یہ شہریوں کیلئے پکنک سپاٹ بھی بن جائیں گے۔