اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج آصف زرداری کو گرفتار کرنے کے آرڈرز دیے گئے ہیں، زرداری نیب میں پیش ہوئے، سوالات کے جوابات دیتے رہے، کوئی تاخیری حربہ نہیں استعمال نہیں کیا، نیب اس چیز کو اپریشیٹ کرتا جو شخص باقاعدہ پیش ہوتا رہا، اس سب کے بعد نیب کی جانب سے اس اقدام کا جواب نہیں بنتا۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ چونکہ عدالت عالیہ کا فیصلہ آگیا، میری گزارش ہے کہ آپ آصف زرداری اور سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں، میرے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کیے جس سے پارلیمانی روایات کو تقویت ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم او آئی سی میں گئے، موقف پیش کیا، کشمیر کی وادی میں دن رات معصوم بچوں کا خون بہتا ہے، بہنوں اور ماؤں کے آنچل پھٹتے ہیں، فلسطین پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری ہوتی ہے، پوری قوم کشمیریوں اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آواز بلند کرتی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے صدمہ پہنچا کہ او آئی سی کے اعلامیے میں کشمیر کا ذکر تک نہیں تھا۔ یہ افسوس کی بات ہے اور ہماری ناکامی ہے، اس کیلئے ہمیں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ چند روز پہلے وزیر اعظم عمران خان صاحب نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے عمر ایوب صاحب کو لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے پر مبارکباد دی، یہ اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، میں نے 31 مئی 2018 سے پہلے قوم کو یہ حقیقت بتا دی تھی کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم نے تمام تر مشکلات اور منفی ہتھکنڈوں کے باوجود میں نواز شریف کی لیڈرشپ میں ہم نے چار سال میں گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی۔
قومی اسمبلی میں اجلاس سے قبل ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میرا وطن ہے اپنے وطن میں رہوں گا، میں پاکستان میں پیدا ہوا اور یہاں پر ہی مروں گا۔ بیرون ملک جو بھی میڈیکل ٹیسٹ کرائے وہ سارے نارمل آئے ہیں، کمر درد کیئے فزیو تھراپی اور دیگر ورزشیں بتائی ہیں۔ مشترکہ اپوزیشن جماعتوں کا جلد اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلے ہونگے۔
صحافیوں کے سوال کے جواب پر حکومت مخالف تحریک کی قیادت کون کرے گا آپ یا آصف زرداری؟ اس پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جس کوآپ کہیں گے وہ احتجاج کی قیادت کرے گا۔