لندن: (دنیا نیوز) برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی کیخلاف چارج کرنے کیلئے ثبوت ناکافی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مخالف تقاریر پر سکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کو گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کیخلاف اگست 2016ء میں پاکستان مخالف تقریر پر مقدمہ تیار کرکے برطانوی حکومت کے حوالے کیا گیا تھا۔
تاہم اس مقدمے میں ملزم کی گرفتاری فوری عمل میں نہیں لائی گئی تھی جس کے بعد رواں برس ایف آئی اے نے برطانیہ میں قانونی ماہرین کی ٹیم میں تبدیلی کی۔
اس کیس میں ردوبدل کرکے معروف وکیل ٹوبی کیڈ مین کی خدمات لیں اور نئی قانونی ٹیم نے اس کیس میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کو برطانوی شہری ظاہر کیا۔
کیس میں 2016ء کی پاکستان مخالف تقریر کے ساتھ حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا کے ذریعے کی جانے والی تقاریر کا ریکارڈ پیش کیا اور الزام عائد کیا کہ ایک برطانوی شہری سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان میں نفرت پھیلا اور پاکستانی شہریوں کو اکسا رہا ہے جس پر کارروائی کی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ منگل کی صبح سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے گرفتاری کرائم ایکٹ کے سیکشن 44 کے تحت کی گئی اور اس گرفتاری کے دوران لندن سیکرٹریٹ سے سکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے حالیہ سوشل میڈیا پر چلنے والی تقاریر کا ریکارڈ بھی حاصل کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کی درخواست بھی واپس لے لی گئی ہے اور برطانوی حکومت کو وہاں کے قانون کے مطابق ملزم کیخلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی گرفتاری سے متعلق پاکستان کو باقاعدہ آگاہ کیا گیا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے بیان میں کہا کہ 60 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا تاہم نام ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔ ایم کیو ایم لندن کے لوگوں نے گرفتاری کی تصدیق کی۔
بانی ایم کیو ایم نے رات پولیس سٹیشن میں گزاری، ان پر فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج ہونا تھا لیکن ناکافی ثبوتوں کی وجہ سے انھیں رہا کر دیا گیا۔
برطانوی پولیس کے مطابق بانی ایم کیو ایم کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے، یہ رہائی ناکافی ثبوتوں کی وجہ سے عمل میں لائی گئی تاہم ان کیخلاف تحقیقات جاری رہیں گی۔