اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب داخل کرایا ہے کہ پارک لین کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر آصف زرداری کا پیش ہونا ضروری نہیں۔ عدالت کو حاضری سے استثنی دینے کا اختیار ہے۔ زیر تفتیش ملزم کی پیشی کے لیے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کرنے ہوں گے جس سے عام سائلین کو مشکلات پیش آئیں گی۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ زیر تفتیش ملزم کو عدالت میں لازمی پیش کرنا ضروری نہیں۔ عدالت کا اختیار ہے کہ آصف زرداری کو حاضری سے استثنی دے۔ زیر تفتیش ملزم کوعدالت پیش کرنے کیلئے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کی ضرورت ہو گی جس سے عام سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ آصف زرداری کو ضمانت مسترد ہونے پر گرفتار کیا گیا، احتساب عدالت نے آصف زرداری کا پہلے 21 جون اورپھر 2 جولائی تک جسمانی ریمانڈ منظور کیا، عدالتی حکم پر انہیں طبی سہولیات بھی فراہم کی گئیں۔
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی کہ پارک لین کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے موقع پر پیش کرنے کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔