اسلام آباد: (دنیا نیوز) زیر حراست آصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ سابق صدر نے فاضل جج کے ساتھ مکالمہ میں جیل سےنہ ڈرنے کا دعویٰ کر دیا۔ عدالت نے ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنےکا حکم دیدیا اور 8 جولائی کو آئندہ سماعت پر فرد جرم کی تاریخ طے کرنے کا بتا دیا۔
جعلی اکاؤنٹس میگامنی لانڈرنگ کیس میں گرفتار آصف علی زرداری احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ جج ارشد ملک اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین میں دلچسپ مکالمہ ہوا۔ ملزمان حسین لوائی اورطحٰہ رضا کو عدالت نہ لائے جانے پر وکیل صفائی نے جسمانی تشدد کے شبہ کا اظہار کیا۔ ملزمان خواجہ نمر مجید، ذوالقرنین مجید اور علی کمال مجید کی جانب سے بریت کی درخواستیں دائر ہوئین جن پر نیب سے جواب طلب کیا گیا۔
آصف علی زرداری نے شریک ملزم انور مجید کی بیماری کی بات کی تو جج ارشد ملک نے کہا جو بھی گرفتار ہو بیمار ہو جاتا ہے۔ اس پر آصف زرداری کا کہنا تھا ہم ایسے بھی کمزور نہیں صاحب، 13 سال قید کاٹی، وہ اور ہوں گے جو ڈرتے ہیں۔ جج احتساب عدالت نے کہا کچھ لوگ شیر سے ڈرتے ہیں تو کچھ سانپ سے۔ آصف زرداری نے جواب دیا موجودہ وزیراعظم تو چھپکلی سے ڈرتا ہے، آصف زرداری کے اس جملے پر جج نے “نو کمنٹس“ کہہ دیا۔ فاضل جج نے فریال تالپور کی عدم حاضری سے متعلق پوچھا تو تفتیشی افسر نے بتایا وہ پروڈکشن آرڈر پر سندھ اسمبلی کا اجلاس اٹینڈ کر رہی ہیں۔
آصف زرداری نے ملزمان کو ہتھکڑیاں لگانے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا یہ ڈکیت ہیں اور نہ ہی ملک دشمن عناصر ہیں۔ جج ارشد ملک نے جواب دیا میرے پاس 3 ملزم لائے گئے تو میں نےانہیں سماج دشمن عناصر کہا، اس پر ملزمان کا کہنا تھا ہم سماج نہیں بلکہ اناج دشمن ہیں، فاضل جج کی اس بات پر زور کا قہہقہ لگا۔
نیب نے ریفرنس کی حتمی نقول احتساب عدالت میں جمع کرا دیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دی جائیں،8جولائی کو آئندہ سماعت پر فردجرم کی تاریخ کا تعین کیا جائے گا۔