منی لانڈرنگ کے تمام راستے بند کردینگے: وزیراعظم عمران خان

Last Updated On 30 June,2019 09:37 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کس منہ سے حکومت پر تنقید کر رہی ہے۔ حکومت کومالی خسارہ ورثہ میں ملا۔ منی لانڈرنگ کے تمام راستے بند کردینگے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آج اپوزیشن کے تمام بینچز خالی ہیں۔ شہبازشریف کی تقریر کے دوران بجٹ کی وجہ سےبولنا نہیں چاہتا تھا۔ مسلم لیگ ن کے صدر نے دکھ بھری تقریر کی تھی ان کو یہ بھی بتانا چاہیے تھا کہ روپے کی قدر کم کیوں ہوئی، سابق حکمرانوں نے ملک سے پیسہ باہر بھجوایا۔

ان کا کہنا تھا کہ زرداری خاندان اور اومنی گروپ نے یہاں سے پیسہ چوری کر کے باہر بھجوایا، جس کی مثال جعلی اکاؤنٹس کا کیس ہے، حدیبیہ پیپلز ملز اور ہل میٹل کے ذریعے بھی سارا پیسہ ملک سے باہر جا رہا تھا۔ عوام کا پیسہ چوری کرنے والے اسمبلی میں آکر کیسے تقریریں کر سکتے ہیں۔

بجٹ کے حوالے سے کہنا وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ پاس ہونے پر پارٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جس طرح کی تقاریر کی گئی اس کے جواب میں مراد سعید، حماد اظہر سمیت پارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں، مراد سعید کو خصوصی مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے بہت شاندار جوابات دیئے۔ وفاقی وزیر کی تقریر کے دوران کونڈولیزا رائس کی کتاب کے حوالے حقیقت ہیں جو انہوں نے پارلیمنٹ میں پیش کیے۔

عمران خان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حماد اظہر نے بہت شاندار کام کیا، ان کو پہلے ہی وفاقی وزیر بننے کی خوشخبری دیتا ہوں۔ میں ان کی کارکردگی سے بہت خوش ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ ہے، این آر او لینے والے کس منہ سے سلیکٹڈ کی بات کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جسے عدالت نے مجرم ڈکلیئر کیا اسے پارٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہر دوسرے دن سب کو اکٹھا کر لیتا ہے، نیلسن منڈیلا کی جعلی آواز میں ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ کبھی سنا ہے جو ملک کو مقروض کر کے جائے وہی سوال پوچھ رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام شروع کیا، نوجوانوں کو مسائل سے نکالنے کے لیے قرض دینگے۔ تجارتی خسارہ بھی کم کر رہے ہیں، لائیو سٹاک پر بھی زور لگا رہے ہیں، کسانوں کے مسائل حل کریںگے۔ آئندہ ہفتے کسانوں کے لیے مکمل تفصیلی پیکیج لا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور فاٹا کا احساس محرومی دور کرینگے۔ اختر مینگل کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاک فوج کی جانب سے بجٹ فریز کیے جانے کے دوران جو پیسے بچیں گے وہ بلوچستان اور فاٹا پر لگائیں گے۔ دہشتگردی، بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں، پاک فوج کے جوان شہید ہو رہے ہیں، اس کے باوجود پاک آرمی نے اپنا بجٹ فریز کیا جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

کراچی کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تحریک انصاف نے زیادہ سیٹیں جیتیں تاہم اس کے باوجود ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتے ہیں ان کو یقین دلانا چاہتے ہیں شہر قائد پر پیسہ خرچ کریں گے، بد قسمتی سے کراچی پر جو پیسے خرچ ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، پچھلے دس سال سے احساس محرومی بڑھا ہے، صوبے کی ذمہ داری کے باوجود 45 ارب روپے کا وفاقی پیکیج دیا اور بھی بڑا پیکیج دینے کی کوشش کریں گے۔

تقریر کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کراچی مشکل صرف 21 ملین ڈالراکٹھا کرتا ہے، لاہور 33 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے، تہران شہر 70 روپے اکٹھا کرتا ہے، ممبئی ایک ارب ڈالر ٹیکس اکٹھا کرتا ہے، بنگلور 500 ملین ڈالر اپنا ٹیکس کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔