لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ رانا ثناء اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل منتقل کر دیا گیا۔
انسداد منشیات فورس کی جانب سے رانا ثناءاللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ اے این ایف اور دیگر پراسکیوٹر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت سے ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔
رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی، پولیس حکام نے ضلع کچہری کے باہر خاردار تاریں اور کنیٹرز بھی لگائے۔ اس موقع پر لیگی وکلا اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ رانا ثنا اللہ پر ڈرگ ڈیلرز اور کالعدم تنظیموں سے روابط کا الزام ہے۔
دنیا نیوز نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف درج مقدمہ کی کاپی حاصل کر لی۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اینٹی نارکوٹکس نے رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد کی، برآمد ہونے والے منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے۔
مقدمے میں منشیات ایکٹ کی 9 سی، 15، 17 اور دیگر دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مخبر نے اطلاع دی راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے، راناثنااللہ کی گاڑی کو روکنے کیلئے حکمت عملی مرتب کی گئی، موٹر وے سے آنیوالی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی۔
راناثنا اللہ کی گاڑی کو روکا تو ان کے ساتھیوں نے ہاتھا پائی کی، اے این ایف ٹیم نے راناثنااللہ سے منشیات سے متعلق دریافت کیا، راناثنااللہ نے سیٹ کے پیچھے رکھے سوٹ کیس کی نشاندہی کی، راناثنااللہ نے سوٹ کیس میں موجود لفافے میں ہیروئن کی نشاندہی کی۔
گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد، ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ گرفتار
نارکوٹکس ایکٹ کے تحت 100 گرام تک منشیات برآمد ہونے پر 2 سال قید، ایک ہزار گرام تک 7 سال قید جبکہ اس سے زیادہ پر سزائے موت، عمر قید یا 10 سال تک جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے گاڑی سے منشیات برآمد ہونے پر مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ لاہور میں اجلاس کی صدارت کیلئے فیصل آباد سے آرہے تھے۔
ترجمان کے مطابق رانا ثنااللہ کو بہت سے شواہد کی روشنی میں گرفتا کیا گیا، اس حوالے سے تحقیقات بھی جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔ رانا ثنا کی گرفتاری سے قبل اے این ایف نے چند منشیات فروشوں کو گرفتار کیا جس کے بعد رانا ثنااللہ کو حراست میں لیا گیا۔