اسلام آباد: (دنیا نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 6 ارب ڈالرز قرض دینے کی منظوری دیدی ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستان کیلئے یہ قرض پروگرام منظور کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف 3 سال میں رقم ادا کرے گا۔ رواں مالی سال پاکستان کو 2 ارب ڈالر قرض ملے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت سٹاف لیول مذاکرات میں طے پانے والی پیشگی شرائط پوری کر دی ہیں۔ اخراجات میں کمی اور بجٹ میں آمدن بڑھانے کیلئے اقدامات کی طرف بھی پیشرفت ہوئی ہے۔ متعدد شعبوں میں ٹیکس رعایتیں ختم اور اصلاحات کیلئے اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کی معاشی محاذ پر کلیدی کامیابی، آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیے پیکج کی منظوری وزیراعظم کے معاشی ویژن پر اعتماد کا اظہار ہے۔
پاکستان کی معاشی محاذ پر کلیدی کامیابی۔ آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیئے پیکج کی منظوری عمران خان کے اکنامک ویژن پر اعتماد کا اظہار ہے۔ آئیے سب مل کر مظبوط پاکستان کی بنیاد رکھیں۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) July 3, 2019
مضبوط پاکستان کا نشان عمران خان۔
مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے ٹویٹر پر پیغام دیا کہ آئی ایم ایف بورڈ نے توسیعی فنڈز سہولت کے تحت پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کی منظوری دیدی ہے۔ توسیعی فنڈز کا مقصد پاکستان کے اصلاحاتی پروگرام کو سپورٹ کرنا ہے۔
IMF Board approved a $6 billion Extended Fund Facility (EFF) for Pakistan to support our economic reform program. Our program supports broad based growth by reducing imbalances in the economy. Social spending has been strengthened to completely protect vulnerable segments.
— Dr. Abdul Hafeez Shaikh (@a_hafeezshaikh) July 3, 2019
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ اصلاحاتی پروگرام کا مقصد معاشی عدم توازن میں کمی اور ترقی کی شرح کو بڑھانا ہے۔ کمزور طبقے کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سماجی شعبے کے فنڈز میں اضافہ کیا گیا ہے۔
A structural reform agenda which includes improving public finances & reducing public debt through revenue reforms is key part of the program. This support bodes well for the country & is a testament to Govt. resolve for ensuring financial discipline & sound economic management.
— Dr. Abdul Hafeez Shaikh (@a_hafeezshaikh) July 3, 2019