اسلام آباد: (دنیا نیوز) مریم نواز کی پارٹی نائب صدارت کیس میں ن لیگ نے جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا۔ ن لیگ نے تعیناتی پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے مریم نواز کو بطور پارٹی نائب صدر سے ہٹانے کی تحریک انصاف کے رہنماؤں کی درخواست پر سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے وکیل جہانگیر جدون اور مریم نواز کی جانب سے بیرسٹر ظفر اللہ پیش ہوئے۔
ن لیگ کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کا ن لیگ کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، پارٹی کے کسی بھی اقدام سے وہ متاثرہ ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی بنیادی حق متاثر ہوا ہے، مریم نواز کیخلاف درخواست بدنیتی کی بنیاد پر دائر کی گئی۔ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق پارٹی سربراہ پر ہوتا ہے عہدیدار پر نہیں۔
ن لیگ نے الیکشن کمیشن سے تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری کی درخواست خارج کر کے بھاری جرمانے عائد کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل کی استدعا پر چیف الیکشن کمشنر نے ن لیگ کے جواب کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ کبھی یہ نہیں کہا کہ مریم نواز پارٹی کی نائب صدر نہیں ہیں، تحریک انصاف کے لوگوں کو عدالتی معاملات میں ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیں، آئین میں ایسی کوئی شق نہیں جو مریم کو پارٹی عہدہ رکھنے سے روکے، نوازشریف کے کیس کا اطلاق مریم نواز پر نہیں ہوتا کیونکہ وہ اپنی پارٹی کی سربراہ نہیں ہیں۔
بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ آئندہ سماعت پر پی ٹی آئی والے خود ہی بھاگ جائیں گے اگر نہ بھاگے تو الیکشن کمیشن سے ان کی درخواست خارج کرائیں گے اور جرمانہ بھی عائد کرائیں گے۔