اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کیلئے متحرک ہو گئی، صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کیلئے تریپن ووٹ درکار ہوں گے۔
چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے حزب اختلاف کو 53 ووٹ درکار ہوں گے۔ حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں۔ ان میں 17 مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر اور 13 آزاد حیثیت میں کامیاب ہوئے۔
پیپلز پارٹی کے 21، جمیعت علمائے اسلام ف 4 جماعت اسلامی کے 2، اے این پی کا ایک، نیشنل پارٹی کے 5 اور پختوانخوا ملی عوامی پارٹی کے 4 سینیٹرز ہیں۔ اس طرح ایوان بالا میں اپوزیشن کو 67 سینیٹرز کے ساتھ برتری حاصل ہے۔
حکومت کو 36 ارکان کی حمایت حاصل ہے، حکومتی بینچز پر پاکستان تحریک انصاف کے 14، ایم کیو ایم کے5، فاٹا کے 7، مسلم لیگ فنکشنل اور بی این پی مینگل کا ایک، ایک اور صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 8 سینیٹرز ہیں۔
چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو نئے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری ہو گا اور یہ انتخاب بھی خفیہ رائے شماری سے ہو گا۔