پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی منصوبے زیر بحث رہے۔ شوکت یوسفزئی نے بی آر ٹی منصوبے کی تفصیلات بیان کیں۔
خیبر پختوںخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر مشتاق غنی کے زیر صدارت ہوا۔ پیپلز پارٹی رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے بطور وزیر 79 حادثات سامنے آئے، شیخ رشید مستعفی نہ ہوں تو حکومت استعفیٰ لے۔
اجلاس میں بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی منصوبے پر اکرام درانی اور شوکت یوسفزئی آنے سامنے آگئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بی آر ٹی صوبے کیلئے بدنامی کا سبب بن رہا ہے، آج وہاں پر حجام بیٹھے ہیں۔ اکرم درانی کا کہنا تھا کہ بتایا جائے بی آر ٹی کب مکمل ہوگا؟
وزیر اطلاعات نے جواب دیا کہ اس صوبے کو دو تحائف بی آر ٹی اور بلین سونامی ٹری ملے ہیں، بدقسمتی سے دونوں کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔ منصوبے کی کل تعمیراتی لاگت 29 ارب روپے ہے۔
اجلاس میں اے این پی کی رکن شگفتہ ملک کی سیکرٹری بلدیات اور تحریک انصاف کے رکن عبدالسلام کی ایم ڈی ٹورازم کیخلاف دو الگ الگ تحریک استحقاق بھی منظور کی گئیں۔