اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں عسکری قوتوں کو مذاکرات کی میز پر لانا بڑا چیلنج تھا، پاکستان کو اس چیلنج میں کامیابی ملی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے رہے کہ افغانستان کا حل مذاکرات سے ممکن ہے۔ موجودہ حکومت کے 11 ماہ میں امریکی انتظامیہ کے موقف میں تبدیلی آئی، امریکا کو پہلی بار احساس ہوا کہ افغانستان میں فوجی حل ممکن نہیں، امریکا نے ہمارے موقف سے اتفاق کیا اور نئے سفر کا آغاز کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا میں ماحول کو سازگار کرنے میں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکا میں اپنا واضح موقف پیش کیا اور ڈولڈ ٹرمپ کو پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔ امریکا سوچتا تھا کہ وہ عسکری کارروائیوں کے ذریعے افغانستان میں امن لا سکتا ہیں لیکن ان کو بات چیت کی طرف قائل کرنا سب سے بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے پہلے گیارہ ماہ میں قبائلی علاقوں میں پہلی بار صوبائی اسمبلیوں کا انتخاب ہوا، علاقہ غیر کہلانے والے قبائلی علاقے قومی دھارے میں شامل ہوئے۔ پاکستان افغانستان میں کسی خاص طبقے کو سپورٹ کر رہا ہے، اس تاثر کو زائل کیا گیا۔ صدر اشرف غنی پاکستان تشریف لائے اور ان کو قائل کیا کہ ہمارے مقاصد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت خطے کی خوشحالی افغان امن کے ساتھ جڑی ہے۔ ہم خطے میں امن اور استحکام چاہتے ہیں۔ تاہم بارڈر کی دوسری طرف آماجگاہیں ہیں اور ایسے عناصر موجود ہیں جو کارروائیاں کرتے ہیں۔