اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر میاں رضا ربانی نے سینیٹ چئیرمین صادق سنجرانی کے خلاف قرارداد کی ناکامی کے بعد جمع کرایا گیا اپنا استعفیٰ واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میاں رضا ربانی نے دیگر سینیٹرز کے ساتھ اپنا استعفیٰ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کو جمع کرایا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اب سینیٹ میں واپس نہیں جانا چاہتے۔
یاد رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد ملکی سیاسی صورتحال میں اس وقت بڑی تبدیلی رونما ہوئی جب پیپلز پارٹی کے تمام سینیٹرز نے اپنے استعفے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو جمع کرا دیے۔
گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے تمام 21 سینیٹرز نے استعفے میرے حوالے کر دیئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نظریاتی پارٹی ہے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ ہم ہار کر بھی جیت گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سینیٹرز کا موقف ہے کہ یہ عہدہ پارٹی کی امانت ہے۔ ادھر پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے بھی استعفوں کی تصدیق کر دی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سارے سینیٹرز نے استعفے اخلاقی طور پر دئیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ خفیہ بیلٹ کا فائدہ اٹھا کر ووٹ تبدیل کرائے گئے، پیپلز پارٹی ضرور اس معاملے کی چھان بین کرے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ افسوس کی بات ہے کہ جنرل الیکشن کی طرح اس بار بھی ووٹ مسترد کرکے اپوزیشن کو ہرایا گیا۔ یہ عمل وفاق، سینیٹ اور جمہوریت کے لئے خطرناک ہے۔