کشمیر متنازع علاقہ، قانونی حیثیت تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے: وزیر خارجہ

Last Updated On 05 August,2019 11:53 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارت کے اندر سے آوازیں آنا شروع ہو چکی ہیں، سفارتی محاذ پر جو ایکشن لینا چاہیے وہ ہم لیں گے۔

دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کیساتھ“ میں سعودی عرب سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں شک تھا کہ بھارت کوئی بڑا ڈرامہ کرنے والا ہے، اس لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پہلے ہی خط لکھ کر پاکستان نے اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا تھا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارت کے اندر سے آوازیں آنا شروع ہو چکی ہیں، مختلف سیاسی جماعتوں نے اس پر ردعمل دینا شروع کر دیا ہے۔ بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے آج کے دن کو سیاہ دن قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے چور دروازے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کا سپیشل سٹیٹس ختم کیا۔ آج کے یکطرفہ اقدام سے شملہ معاہدے کو کاری ضرب لگائی گئی۔ ششی تھرور اور چدم بھرم جیسے انڈین سیاسی رہنما بھی اس اقدام کیخلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ سفارتی محاذ پر جو ایکشن لینا چاہیے وہ ہم لیں گے، منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی ہوگا۔ اس اہم مسئلے پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے بیان پر شکر گزار ہوں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، اس کا لیگل سٹیٹس تبدیل کرنا ممکن ہی نہیں ہے جبکہ لداخ کے حوالے سے چین کے بھی تحفظات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میری اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی سے بات ہوئی ہے، وہ سیکیورٹی کونسل کے ممبران کو میرا خط بھی دیں گی۔
 

Advertisement