ملتان: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان مقبوضہ وادی کی بدترین صورتحال کا عکاس ہے۔ مودی سرکار یکطرفہ اقدامات سے علاقائی امن کو خطرات سے دوچار کرنا چاہتی ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کشمیر سے کرفیو اٹھائے اور حریت کی لیڈرشپ کو بلا کر سری نگر کے کھلے میدان میں عوامی ریفرنڈم کرا کر دیکھ لے، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں پاکستان اور عالمی میڈیا کو سلام پیش کرتا ہوں۔ واشنگٹن پوسٹ، نیویارک ٹائمز، گارڈین اور الجزیرہ سمیت تمام بین الاقوامی میڈیا کہہ رہا ہے کہ بھارت ظلم کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بات چیت سے کبھی انکار نہیں کیا لیکن اب بھارت کس ماحول میں بات کرنے کی بات کر رہا ہے۔ کشمیر میں نہتے لوگوں پر کلسٹر بم پھینکے گئے۔ ایل او سی کی بھارت مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے جبکہ کشمیر کا تیسرا فریق پابند سلاسل ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے کہا کشمیر مسئلہ قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، 54 سال بعد سیکیورٹی کونسل میں کشمیر کا مقدمہ سنا گیا، یہ پاکستان کی بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہرو اور گاندھی کے ہندوستان کو مودی سرکار نے دفن کر دیا ہے۔ کشمیر میں عید کی نماز اور قربانی کی اجازت نہیں دی گئی۔ وہاں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں کرفیو کو آج 14 روز ہو چکے ہیں۔ کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں کشمیر مسئلے پر کوئی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ کشمیر کی جدوجہد نئی نسل میں منتقل ہو گئی ہے۔ ہمیں مسلم امہ کی سپورٹ درکار ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت اپنی ناکامی سے توجہ ہٹانے کے لیے پلوامہ ٹو کرانے کی کوشش کرے گا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جس ملک کا راج ناتھ سنگھ جیسا غیر ذمہ دار وزیر دفاع ہو تو گلشن کا اللہ حافظ، میں نے راج ناتھ سنگھ کو ذمہ داری کیساتھ جواب دیا ہے کہ ہم اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔