واشنگٹن: (دنیا نیوز) مودی سرکار صرف مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کم کرنا نہیں چاہتی بلکہ پورے بھارت سے مسلمانوں کا نام ونشان مٹانے کے درپے ہے۔
امریکی میڈیا نے چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے بھارت میں مسلمانوں کو دبانے کی گھناؤنی سازش کو بے نقاب کر دیا ہے۔ فاشسٹ نریندر مودی کی حکومت نازی ہٹلر کے ایک اور نظریے کو عملی جامہ پہنانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے غیر ملکی مہاجرین کے نام پر مسلمانوں کو حراست میں لینے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ مودی کے فاشسٹ اقدامات سے بھارت میں مسلمان خوف کا شکار ہیں۔ ہزاروں افراد کو غیر قانونی تارکین وطن قرار دے کر حراست میں لیا جا چکا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق زیر حراست افراد میں بھارتی فوج کے سابق مسلمان اہلکار بھی شامل ہیں۔ آسام میں ایک ہی گھر کے کچھ افراد کو بھارتی اور دیگر کو مہاجر قرار دیا جا چکا ہے، اسی طرح اب تک 35 لاکھ مسلمانوں سے بھارتی شہریت چھین لی گئی ہے۔ مسلمان اپنے خاندان والوں سے الگ ہونے کے ڈر سے خود کشیاں کرنے لگے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آسام میں مودی کے مخالفین کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ مودی سرکار مذہب کی تبدیلی کیخلاف بھی بل پیش کرنے جا رہی ہے جبکہ تاریخ کی نصابی کتابوں سے بھی مسلمانوں کو نکالا جا رہا ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں کئی ریاستوں کو خصوصی حیثیت حاصل ہے لیکن کشمیر انضمام صرف مسلم اکثریت ہونے کی بنا پر کیا گیا۔