اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نیپرا قوانین کی خلاف ورزی، لیگی حکومت کے آخری سال تقسیم کار کمپنیوں نے عوام سے 157 ارب روپے بٹور لیے، تمام کمپنیوں کے نقصانات نیپرا کی مقررہ حد سے زیادہ رہے۔
دستاویز کے مطابق دو ہزار سترہ اٹھارہ میں نیپرا نے نقصانات کا ہدف 10.2 سے 31.95 فیصد تک مقرر کیا تھا تاہم کمپنیوں کی ناقص کارکردگی اور نامناسب انتظامات کے باعث نقصانات مقررہ حد سے زیادہ رہے۔
کمپنیوں کی ناقص حکمت عملی سے ایک سال میں 28 ارب یونٹس ضائع ہوئے اور خزانے کو 157 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔
دستاویز کے مطابق حیسکو نے ایک سال میں نقصانات سے خزانے کو 49 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ پیسکو نے 29 ارب، کیسکو 19 ارب اور سیپکو نے 37 ارب سے زائد کا چونا لگایا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ لیسکو اور میپکو نے 7 ارب، گیپکو فیسکو نے 3 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے۔
پاور ڈویژن کا موقف ہے کہ زیادہ نقصانات کی وجہ غیر قانونی کنکنشنز اور غیر حقیقت پسندانہ اہداف ہیں۔ فیڈرز کی زیادہ لمبائی بھی زیادہ نقصانات کی ایک وجہ ہے۔