اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب نے جعلی اکاونٹس کیس کی ایک انکوائری میں پلی بارگین کر کے تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری کر لی، سندھ حکومت اور سٹیل ملز کی زمینوں میں خورد برد کی انکوائری میں عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین کر لی۔
نیب ذرائع کے مطابق جعلی اکاونٹس کیس کی 28 انکوائریز میں سے ایک انکوائری سندھ حکومت اور اسٹیل ملز کی زمینوں میں خردبرد پر جاری ہے۔ نیب کی زیر حراست 7 ملزمان نے پلی بار گین کی درخواست کی جسے منظور کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیشرفت: نیب نے 2 ارب 12 کروڑ ریکور کرلئے
ملزمان نے 10 ارب اور 66 کروڑ روپے واپس کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ ملزمان سے 266.175 ایکڑ اراضی بھی نیب کے ذریعے سندھ حکومت اور سٹیل ملز کو واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: مبینہ مرکزی کردار ناصر عبداللہ وعدہ معاف گواہ بن گیا
پلی بارگین کرنیوالے ملزمان میں مرکزی کردار عبدالغنی مجید سمیت حماد شاہد، طارق بیگ، محمد اقبال، محمد توصیف، محمد عامر اور سراج شاہد شامل ہیں۔
اس سے قبل بھی جعلی اکاؤنٹس کیس میں دو ملزمان پلی بار گین کر چکے ہیں، جس کی منظوری چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے دی تھی۔ نجی پاور کمپنیوں کے ان افسران سے 2 ارب 12 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی تھی۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد نوری آباد پاورکمپنی اور سندھ ٹرانسمیشن کے افسران آصف محمود اور عارف علی سے نیب نے فنڈز میں خوردبرد کی تحقیقات کی۔ دونوں ملزمان نے 2 ارب 12 کروڑ روپے کے بدلے پلی بار گین کی درخواستیں دیں جو چیئرمین نیب نے منظور کر لیں تھیں۔
نیب کے مطابق ملزمان نے سندھ حکومت کے حکام سے مل کر جعلی نیلامی کے ذریعے کرپشن کی، نیب جعلی اکاونٹس کیسیز میں 25 ملزمان کو گرفتار کر چکا ہے۔