مسئلہ کشمیر: وزیراعظم کا ٹارگٹ 27 ستمبر ہے ، تھنک ٹینک

Last Updated On 14 September,2019 11:07 am

لاہور: (دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ ہمیں مودی کا شکر یہ ادا کرنا چاہئے کہ اس نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایسے حالات بنا دیئے ہیں کہ ہماری بات سنی جا رہی ہے لیکن ایک بات ماننی پڑے گی کہ عمران خان کی شخصیت ایسی ہے کہ عالمی سطح پر ا ن کی بات سنی جاتی ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے تو جنگیں باقاعدہ کشمیر پر لڑی ہیں، سوشل میڈیا پر تو ایسی ایسی فضول اصطلاحیں آرہی ہیں کہ فلاں فلاں چیز وائرل ہوگئی ہے۔ ٹرمپ کی ثالثی تب ہی بنتی ہے جب دونوں فریق کہیں لیکن انڈیا ایسا چاہتا نہیں ہے۔

سیاسی تجزیہ کار، روزنامہ  دنیا  کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر دنیا بھر میں آوازیں اٹھ رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ وہاں پر کشمیریوں کے ساتھ نہیں بلکہ دیگر اقلیتوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ؟ مودی ہندوستان کا گوربا چوف بننے جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا آزاد کشمیرمیں جذباتی صورتحال ہے ، وزیر اعظم ایسے کہنا چاہ رہے تھے کہ نوجوان لائن آف کنٹرول عبور کرنا چاہتے ہیں تو اس حوالے سے میں جنرل اسمبلی سے آکے بتاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر اس حوالے سے کبھی اس طرح بات نہیں ہوئی جس طرح اس وقت کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 27 ستمبر ٹارگٹ ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم کی تیاری ہوگی اور وزیر اعظم عمران خان اس حوالے سے سنجیدہ ہیں اور کھل کر بات کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی معیشت اس وقت ڈانواں ڈول ہے اور بھارت کو اس کے انجام تک پہنچانے کے ذمہ دار مودی صاحب ہیں۔ آج کشمیر کا مسئلہ عالمی ہوچکا ہے اقوام متحدہ میں دنیا بھر کے لیڈر موجود ہوں گے وزیر اعظم کا ٹارگٹ 27 ستمبر ہے۔ وہ کشمیر ایشو کو نظریاتی بنیادوں پر لڑ رہے ہیں وزیر اعظم عمران خان نے اب نریندر مودی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے اور وہ رگ آر ایس ایس ہے۔ مودی اس آر ایس ایس کا حصہ رہے ہیں۔

ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ ٹرمپ سے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقاتوں میں کشمیر کے علاوہ افغانستان کے مسئلے پر بھی بات ہوگی کیونکہ امریکا چاہتا ہے کہ افغان امن کیلئے بات ہو۔ انھوں نے کہا کہ پانچ اگست کے بعد مسئلہ کشمیر دوبارہ عالمی سطح پر ڈسکس ہونا شروع ہوگیا ہے، بھارت کی پالیسی یہ تھی کہ کشمیر کی بات عالمی سطح پر ہونی ہی نہیں چاہئے۔ یہ معاملہ مودی کی حرکت کی وجہ سے عالمی سطح پر چلا گیا ہے۔

اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ وزیر اعظم نے آج بھارت اور عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم سے انتہا پسندی بڑھے، سفارتی سطح پر بھی حکومت پاکستان ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔
 

Advertisement