پشاور: (دنیا نیوز) پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا حکومت کا ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے طریقہ کار کو غیر قانونی قرار دیدیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اپوزیشن ممبران کے فنڈ تقسیم کار سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
اپوزیشن ممبران نے ترقیاتی فنڈذ کی غیر منصفانہ تقسیم کار کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت عالیہ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ پشاور ہائیکورٹ نے اپوزیشن ممبران کے فنڈ تقسیم کار کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت عالیہ نے نئی پالیسی بنانے تک ترقیاتی فنڈز اور بیرونی ممالک کی امداد کے استعمال پر بھی پابندی عائد کر دی اور صوبائی حکومت کو سات دن کے اندر فنڈز کی تقسیم کار سے متعلق نئی پالیسی بنانے کا حکم دیدیا۔
عدالتی فیصلہ کے مطابق وزیراعلیٰ نے غیر قانونی طور پر فنڈز اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین میں تقسیم کیے۔ وزیراعلیٰ نے ایک دستخط پر دوسرے حلقے کے فنڈز سوات منتقل کیے جو کہ غیر قانونی ہے۔ آئین کے مطابق ترقیاتی فنڈز پر پہلا حق ترقی پذیر علاقوں کا ہوتا ہے، جس کی صوبائی حکومت نے خلاف ورزی کی ہے۔