میرپور: (دنیا نیوز) وادی میں رات سے جاری بارش نے متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق 1600 خاندانوں میں ٹینٹ اور خوراک تقسیم کی گئی۔
میرپور آزاد کشمیر میں زلزلہ تباہی مچا کر چلا گیا لیکن اپنے پیچھے داستان چھوڑ گیا۔ متاثرین نے ایک اور رات کھلے آسمان تلے گزاری۔ کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں اب تک امدادی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکی ہیں۔ ایف ون کی سپیشل سکیم کے متاثرین نے شکوہ کردیا ہے۔
دوسری طرف میرپور آزاد کشمیر میں بارش نے بھی متاثرین کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق 1600 متاثرہ خاندانوں میں ٹینٹ اور خوراک تقسیم کی گئی۔ مزید متاثرین تک امدادی سامان جلد پہنچ جائے گا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کی اپیل پر آج یوم استغفار منایا جا رہا ہے۔ شہر میں پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں۔ خیال رہے کہ چار روز پہلے آنیوالے خوفناک زلزلے سے 38 افراد جاں بحق اور 690 زخمی ہوئے تھے۔ علاقے میں آنیوالے آفٹر شارکس سے شہری خوف کا شکار ہیں۔ وفاقی وزیر علی محمد خان نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں اور املاک کے نقصانات کا درست تخمینہ لگایا جا رہا ہے، مشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیں گئے۔
ادھر چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس سال آٹھ اکتوبر کو نیشنل ریزیلینس ڈے زلزلہ متاثرین کے ساتھ میرپور میں منانے کے اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب میرپور شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے (آفٹر شاکس) محسوس کیے جا رہے ہیں جس سے لوگوں میں اب بھی کوف وہراس پایا جا رہا ہے۔