پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کی اجازت نہ دینے پر احتجاج کیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، سپیکر ڈائس کے سامنے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا، اپوزیشن اراکین نے اسلام آباد مارچ پر وزیراعلیٰ کے بیان اور بات کا موقع نہ دینے پر سپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
ایوان میں اظہارخیال میں اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کا کہنا تھا کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے، محمود خان مجھے دھمکی نہ دیں، چیلنج کرتا ہوں کہ وزیراعلیٰ کو گھر میں بند کردوں گا، وزیراعلیٰ کو گھر سے نکلنے نہیں دونگا۔
اپوزیشن لیڈر کو جواب میں سینئر صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو بند کرنے کی بات ہے تو ہمارے ورکرز بھی فارغ ہیں ان کو کام پر لگا دیں گے، ورکرز کو نکال دیا تو کوئی بھی گھر سے نہیں نکل سکے گا۔
اپوزیشن اراکین کے احتجاج کے دوران ایوان میں کریمینل پروسیجر ترمیمی بل اور خیبرپختونخوا کوڈ آف سول پروسیجر ترمیمی بل منظور کرلیے گئے۔