اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف پی ٹی آئی کی 4 درخواستیں مسترد کردیں۔
تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی خصوصی کمیٹی کے خلاف درخواستوں میں موقف اختیار کیا تھا کہ کمیٹی کے امور بدنیتی پر مبنی ہیں، کمیٹی کی خفیہ کارروائی لیک کر کے تحریک انصاف کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی تفصیلات انہیں فراہم کریں۔
الیکشن کمیشن نے چاروں درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کو کمیٹی کے سامنے 14 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے خلاف پارٹی فنڈنگ کا نیا کیس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے خلاف اکبر ایس بابر کا کیس 2013 تک کے اکاؤنٹس کا ہے، اس میں فریق نہیں بنیں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف بانی رکن اور درخواست گزار اکبر ایس بابر نے 2014 میں ای سی پی میں غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق کیس دائر کیا تھا اور الزام لگایا کہ غیر قانونی غیر ملکی فنڈز میں پیسے اکٹھے کیے گئے۔
بعد ازاں ایک سال سے زائد عرصے تک اس کیس کی سماعت ای سی پی میں تاخیر کا شکار ہوگئی کیونکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اکتوبر 2015 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی کہ اس کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال سے ای سی پی کو روکا جائے۔
جس کے بعد فروری 2017 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے دائرہ اختیار پر جائزہ لینے کے لیے کیس کو دوبارہ ای سی پی کو بھیج دیا تھا، اسی سال 8 مئی کو ای سی پی کے فل بینچ نے اس کیس پر اپنے مکمل اختیار کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی اس طرح کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی کہ درخواست گزار کو پارٹی سے نکال دیا گیا اور وہ پی ٹی آئی اکاؤنٹس پر سوالات اٹھانے کا حق کھو بیٹھے۔
علاوہ ازیں مارچ 2018 میں پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ اکاؤنٹس کے معاملات کو دیکھنے کے لیے ایک اسکروٹنی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔