بلوچستان میں بھی پولیو وائرس کے سیاہ بادل منڈلانے لگے

Last Updated On 11 October,2019 06:39 pm

کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں انکاری والدین کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ ان مسائل کے حل کے لئے مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

بلوچستان میں بڑھتے پولیو کے کیسز کو کیسے روکا جائے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں نے سر جوڑ لئے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈینیٹر راشد رزاق کہتے ہیں 25 ہزار کے قریب انکاری والدین صوبے میں پولیو کے خاتمے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ پولیو کے کیسز میں اچانک اضافہ کے بعد بلوچستان میں خصوصی پولیو مہم چلائی جا رہی ہے۔

مشاورتی اجلاس میں علما کرام اور ڈاکٹر سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی جنھیں پولیو جیسے موذی مرض کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کی گئی۔

ماہرین کے مطابق 5 سال سے کم عمر بچوں کو 50 سے 60 مرتبہ پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلانی ضروری ہے تا کہ اس کے جسم میں یہ موذی جراثیم پل نہ سکیں۔

بلوچستان میں رواں برس پولیو کے 6 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ پولیو کے حوالے سے کوئٹہ بلاک سب سے زیادہ حساس قرار دیا گیا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ موذی مرض کے خاتمے کے لئے معاشرے کا ہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔
 

Advertisement