اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضروری اشیا کی فراہمی پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ عوام کو ضرورت کی تمام اشیا ہر وقت میسر آئیں اور کسی چیز کی قلت نہ ہو۔
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے اور افراط زر پر قابو پانے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں گندم کی فراہمی، دستیابی اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو منظم رکھنے کے حوالے سے صوبہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے گندم اور آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو فی الفور تجاویز مرتب کرنے اور موثر فیصلے کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ضرورت کے تحت درآمد سمیت تمام انتظامی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر لئے جائیں۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ حکومت سندھ کی جانب سے اس سال گندم کی خریداری نہ کرنے کے باعث طلب اور رسد میں فرق پیدا ہو گیا ہے جس سے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیرِاعظم نے اس امر کا نوٹس لیتے ہوئے پاسکو کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے موجود سٹاک سے صوبہ سندھ کو ایک لاکھ ٹن اور صوبہ خیبر پختونخوا کو ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم فوری طور پر ریلیز کرے تاکہ مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھا جا سکے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تحصیل کی سطح پر مارکیٹ کمیٹیاں تشکیل دے کر ان کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے تاکہ منافع خور عناصر کی اجارہ داری پر موثر طور پر قابو پایا جا سکے اور قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکے۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لاتے ہوئے اشیائے ضروریہ کے لئے درست قیمت اپیلیکیشن پر مبنی نظام متعارف کرایا جائے تاکہ عوام کو اشیائے خورونوش کی اصل قیمتوں کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر آگاہی میسر آ سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منڈی سے مارکیٹ کے تمام عمل کو شفاف، سہل اور آسان بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اس ضمن میں صوبائی حکومتوں کو ایک ہفتے میں مربوط نظام وضع کرنے کی ہدایت کی۔