کراچی: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو مزید وقت دینا اس ملک کی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔
سانحہ کارساز کے بارہ سال مکمل ہونے پر کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس جماعت کا سفر ذوالفقار علی بھٹو سے شروع ہوا۔ پیپلز پارٹی نے خوشیاں بھی دیکھیں ہیں اور غم بھی دیکھے ہیں۔ سانحہ کارساز کی تلخ یادیں آج بھی زندہ ہیں۔ ہم اپنے شہدا کو کبھی نہیں بھول سکتے۔ 2007ء کا سال ہمارے ملک اور عوام کے لئے تاریک سال تھا۔ ایک طرف ایک ڈکٹیٹر تھا اور دوسری طرف دہشت گردی کا راج تھا۔ بینظیر بھٹو نے اپنی جان تو دے دی لیکن کسی آمر اور دہشت گرد کے آگے سر نہیں جھکایا، وہ مر کر بھی ہمیں جینا سکھا گئیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار 3 دن تک الیکشن کے رزلٹ نہیں دیے گئے۔ سیاسی لوگوں کو نااہل کروایا گیا، جیل میں بھیجا گیا۔ اس ملک کی تاریخ میں پہلی بار فوج کو پولنگ کے اندر کھڑا کیا گیا۔ جب دہشتگردی عروج پر تھی تب بھی ایسا نہیں کیا گیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کوئی بتائے گا کس نے اس ملک کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھا؟ سی پیک پر کام بند کر دیا گیا جبکہ معیشت ڈوب رہی ہے۔ میری نظر میں یہ سنگین جرائم ہیں۔ کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کے لئے ہمارے پیاروں نے قربانیاں دیں؟
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حکومت کو باہر کرنا پڑے گا۔ ہم پورا نظام بے نقاب کریں گے۔ ہم کب تک سلیکشن برداشت کرتے رہیں گے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس حکومت کے خلاف فیصلہ کن سیاست کی جائے۔ حکومت کو مزید وقت دینا اس ملک کی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔